امام صادقؑ نےفرمایا: عنقریب کوفہ مومنین سے خالی ہوجائے گا اور علم وہا ں سے اس طرح ختم ہوجائے گا جس طرح سےسانپ سمٹ کراپنے بل میں داخل ہوجاتاہے پھر علم ایک شہر سے ظاہر ہوگا جس کا نام قم ہے اور وہ مرکز علم وفضل قرار پائے گا:(بحار الانوار ج۶۰ ص۲۳۱)
امام صادقؑ نے فرمایا :قم کے اوپر ایک فرشتہ اپنے پروں کا سایہ کئے ہوئے ہے اور جو جابر وظالم بھی قم کے بارے میں برا ارادہ کرتاہے خدا اسے اس طرح ختم کردیتاہے جیسے پانی میں نمک گھل جاتاہے۔
امام صادقؑ نے فرمایا: قم کا نام قم اس لئے رکھاگیا ہے کہ اس شہر کے لوگ قائم آل محمدؑ کے ہمراہ قیام کر یں گے اور اسی راہ پر گامزن رہیں گے اور ان کی مدد کریں گے۔ (بحا ر الانوار ج ۶۰ ص ۲۱۶)
امام کا ظم علیہ السلام نے فرمایا: قم آشیانہ آل محمدؑؑ ہے اور شیعوں کی پنا ہ گا ہ ہے۔ (بحار الانوار ج۶۰ ص ۲۱۴)
امام رضاؑ نے فرمایا: جنت کے آٹھ دروازے ہیں ان میں سے ایک اہل قم کے لئے ہے۔ (بحارالانوار ج ۶۰ ص۲۱۶)
قم؛ ائمہ معصومین ع کی نظر میں
امام کا ظم علیہ السلام نے فرمایا: قم آشیانہ آل محمدؑؑ ہے اور شیعوں کی پنا ہ گا ہ ہے۔