بسم اللہ الرحمن الرحیم
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی کا ہر پہلو, انسانیت کے لئے ایک کامل نمونہ عمل ہے. جو کائنات کے تمام انسانوں کے لئے اندھیرے راستوں میں مشعل راہ ہے کیونکہ آپ تمام خوبیوں کے حامل تھے قرآن کریم میں ارشاد ہوتا ہے "تمہارے لئے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت بہترین نمونہ عمل ہے” اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کا مقصد بھی یہی تھا کہ انسانیت کواخلاق کے اعلیٰ ترین درجات تک پہنچائیں۔
ایک مرتبہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ دین کیا ہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : دین اچھے اخلاق کا نام ہے ۔ وہ پسندیدہ اور اچھی صفات جن کو اپنانے کا دین ہم کو حکم دیتا ہے یعنی کردار سازی ہی درحقیقت اخلاق ہے۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اہم خوبیوں میں عفو و بخشش، جود و عطا، لطف و مہربانی، اعتدال و میانہ روی، سادہ زیستی، استقلال، نظم و انضباط، مساوات و عدالت، احترام اہل خانہ، رعایت حقوق دیگران و غیرہ شامل ہیں۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی کی عیب جوئی نہیں کرتے تھے آپ کا خدمتگذار انس ابن مالک بیان کرتا ہے : "جتنی مدت میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں رہا- میں نے کبھی نہیں سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھانے یا میری شکایت کی ہو۔ لیکن سب سے زیادہ چیز جو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تکلیف پہنچاتی تھی وہ جھوٹ بولنا تھا اگر کوئی شخص آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے جھوٹ بولتا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ناراضگی کا اظہار کرتے تھے اور وہ شخص توبہ کرتا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہلے کی طرح اس سے پیار اور محبت سے پیش آتے تھے۔
مکارم الأخلاق، طبرسی
بحار الأنوار ، علامہ مجلسی