یہ بات قابل غور ہے کہ چودہ معصومینؑ کی زیارت کے بعد جتنی ترغیب آپ کی زیارت کے بارے میں دلائی گئی ہے اتنی ترغیب ائمہ کے کسی اور فرزندیاکسی بھی ولی خدا کے بارے میں نہیں ملتی ۔تین معصوم شخصیتوں نے آپکی زیارت کی تاکید فرمائی ہے ،جن روایات میں آپکی زیارت کی فضیلت بیان ہوئی ہے ان میں سے بعض تو آپکی ولادت سے قبل امام معصوم سے صادر ہوئی ہیں ،یہاں تک کہ بعض روایات تو آپ کے والد بزرگوار حضرت امام موسیٰ کاظمؑ کی ولادت سے قبل بیان ہوئی ہیں ۔
شیخ صدوق نے صحیح سند کے ساتھ حضرت امام رضاؑ سے روایت کی ہے کہ : مَنْ زَارَهَا وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّة، جو ان کی زیارت کرے گا اسے جنت یقینانصیب ہوگی ۔
حضرت امام محمدتقیؑ کا ارشاد ہے : مَنْ زَارَ عَمَّتِی بِقُم فَلَهُ الْجَنَّة، جس شخص نے بھی قم میں میری پھو پھی کی زیارت کی وہ جنتی ہے ۔
حضرت امام صادقؑ کا ارشاد ہے : اِنَّ زِیَارَتُهَا تعدل الجنة ۔ان کی زیارت کا صلہ اور اجر جنت ہے ۔
حضرت امام رضاؑ کا ارشاد ہے :یا سعد«مَنْ زَارَهَا فَلَهُ الْجَنَّة أوْ هُوْ مِنْ اَهْلِ الْجَنَّة» ۔ ائے سعد جو شخص بھی ان کی زیارت کرے گا اس کا اجر جنت اور وہ اہل بہشت میں سے ہوگا ۔