یہ مسجد زائرین کے لئے زیارتگاہ ہے جس کو صفوی دور حکومت میں مہمان خانہ شمار کیا جاتاتھا لیکن جب قاچاری دور میں اس کو دوبارہ تعمیر کیا گیا تواس کا شمار حرم کے بڑے ہال میں ہونے لگا ۱۳۳۸ہجری میں اس کےمغربی سمت واقع مسجد کو بھی اس میں شامل کرکے اس کی وسعت میں مزیداضافہ کردیا گیا لیکن جس وقت مسجد اعظم کو بنا یا گیا تو مسجد بالاسر کی قدیمی عمارت حرم اور مسجد اعظم کے درمیان بدنما ہونے کی وجہ سےاس وقت کے متولی نے اس کو دوبارہ بنانے کا فیصلہ کیا لہذا اسےگراکر اسکی جگہ پر خاص طرز تعمیر کے ساتھ جدید عمارت کو بنایا گیا ۔