امام حسن علیہ السلام اور نماز
روایت میں بیان ہوا ہے کہ جب امام حسن علیہ السلام نماز کے لئے وضو کرتے تھے تو آپ کا جسم مبارک لرزنے لگتا تھا ، آپ کے چہرے کا رنگ زرد ہو جاتا تھا ۔ آپ سے جب اس کا سبب پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا : بندہ جب اپنے عظیم معبود کی بارگاہ میں پیش ہوتا ہے تو اس کے چھرے کا رنگ زرد ہو جاتا ہے اور وہ کانپنے لگتا ہے ۔ امام حسن علیہ السلام جب مسجد کے نزدیک پنہچتے تھے تو اپنا چہرہ آسمان کی طرف بلند کرتے اور فرماتے تھے
( الهی ضیفک ببابک یا محسن قد اتاک المسیء فتجاوز عن قبیح ما عندی بجمیل ما عندک یا کریم )
اے میرے معبود ! آپ کا مہمان آپ کے دروازے پر کھڑا ہے ۔ اے احسان کرنے والے معبود! آپ کے سامنے آپ کا گناہگار بندا کھڑا ہے ۔ اے اللہ ! اپنے بندے پر رحم فرما اور اس کی خطاؤں کو نیکیوں سے تبدیل فرما۔
شیخ عباس قمی، ، منتهی الآمال، ج۱، باب چهارم، فصل دوم، ص۱۶۱.
امام حسن علیہ السلام جب نماز پڑہنے کا ارادہ کرتے تھے تو بہترین لباس زیب تن کرتے تھے ۔ ایک دن ایک شخص نے آپ سے سوال کیا کہ آپ کیوں نماز کے وقت اتنا قیمتی اور بہترین لباس پہنتے ہیں ؟
آپ علیہ السلام نے فرمایا : انّ الله جمیلٌ یحبُ الجمال، فاتجمّل لِربّی، و هو یقول: «خذوا زینتکم عند کلّ مسجد» فاحبّ أن البس اجود ثیابی»،
خداوند خوبصورت ہے اور وہ خوبصورتی کو پسند فرماتا ہے میں اللہ تعالی سے راز اور نیاز کے لئے بہترین لباس پہنتا ہوں کہ اللہ تعالی فرماتا ہے :
اپنی زینتوں کو مسجد جاتے وقت ساتھ لیکر جائیں۔ اسلئے مجھے پسند ہے کہ نماز کے وقت بہترین لباس سے استفادہ کروں۔
تفسیر عیاشی۔ ج ۲ ص ۱۴
بحار الانوار ج ۸۳ ص ۱۷۵