حرم مطہر نیوز : چہلم امام حسین و اصحاب با وفا علیہم السلام کے موقع پر حرم مطہر کے بین الاقوامی دفتر کے اردو شعبہ کی جانب سے مجلس عزا منعقد کی گئی جس میں زائرین اور مجاورین نے شرکت کی۔ مجلس عزا کو حجت الاسلام مولانا سید نجیب الحسن زیدی صاحب نے خطاب کیا۔
خطیب محترم نے اپنے خطاب کے دوران بیان کیا کہ:
زیارت کا مطلب حضور الزائر عند المزور ہے۔ یعنی جسکی زیارت کے لئے ہم جا رہے ہیں اسکے پاس حاضر ہونا۔
اسکا مطلب ضریح تک پہنچنا یا ضریح کی جالی کو بوسہ لینا زیارت نہیں ہے بلکہ مزور کے پاس ذہن و دل و دماغ کو حاضر رکھتے ہوئے شرفیاب ہونا زیارت ہے اب ممکن ہے کوئی کربلا میں نہ ہوتے ہوئے زائر ہو اور کوئی کربلا میں ہو لیکن اسکا ذہن کہیں اور ہو اس لیے وہ ہوتے ہوئے بھی نہ ہو ۔
اور ارکان زیارت بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ زیارت کے تین ارکان ہیں :
الف :زائر
ب: مزور
3- حضور قلب اور قلبی اشتیاق
ان تینوں میں یکسانیت و ہم آہنگی نہ ہو تو زیارت اپنی روح سے خالی ہوگی
جب بھی ہم زیارت کے لئے جاتے ہیں ہمیں دعوت دی جاتی ہے تبھی ہم پہنچ پاتے ہیں بغیر اذن کے ہم نہیں جا سکتے اہل عرفان اسی لئے زیارت کا اصل محرک طلب کئے جانے کو بیان کرتے ہیں ۔اب جس نے ہمیں بلایا ہے اور دعوت دی ہے دیکھنے کی ضرورت ہے اس نے کیوں بلایا ہے اور وہ ہمیں کیا دینا چاہتا ہے
کیا سید الشہدا ہمیں بلا کر دنیا کی چھوٹی چھوٹی چیزیں دینا چاہتے ہیں یا کسی بڑے ہدف کے لئے ہمیں دعوت دی ہے اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔