تہران کی مرکزی نمازجمعہ اس ہفتے رہبرانقلاب اسلامی کی امامت میں ادا کی گئی جس میں دسیوں لاکھ نمازیوں نے  ایک یادگار شرکت تاریخ میں رقم کی۔ نمازیوں کے تاریخی اور عظیم الشان اجتماع کو خطاب کرتے ہوئے رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ پچھلے دوہفتے جو گزرے ہیں ان میں اہم واقعات رونما ہوئے جو ایرانی عوام کے لئے تلخ اور شیریں ہونے کے ساتھ ساتھ سبق آموز بھی تھے۔

خطبوں کی ابتدا میں آپ نے سبھی مومنین اور نمازیوں کو تقوائے الٰہی کا خیال رکھنے کی نصیحت کی اور خدا کی نصرت و توفیقات کے حصول اور زندگی کے انفرادی و اجتماعی مسائل و مشکلات کے حل کے لئے تقوا کو لازمی شرط قرار دیا۔

نمازیوں کے تاریخی اور عظیم الشان اجتماع کو خطاب کرتے ہوئے رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ پچھلے دوہفتے جو گزرے ہیں ان میں اہم واقعات رونما ہوئے جو ایرانی عوام کے لئے تلخ اور شیریں ہونے کے ساتھ ساتھ سبق آموز بھی تھے –

آپ نے فرمایا کہ گزشتہ دنوں میں ایرانی قوم نے اپنے باطن یعنی شیاطین کے بالمقابل اپنی استقامت و پامردی کا بخوبی مظاہرہ کیا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ عزت عطا کرنے والے اس راستے کو صرف اُسی وقت جاری رکھا جا سکتا ہے کہ جب ایرانی قوم زندگی کے ہر میدان میں مزید ثبات و استحکام اور مضبوطی حاصل کرے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ جن دنوں ایران میں کروڑوں اور عراق میں دسیوں لاکھ کی تعداد میں لوگ سپاہ قدس کے کمانڈر کے خون (اور شہادت) کے احترام میں سڑکوں پر آئے ،انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور اپنی شرکت سے شہید کے جلوس جنازہ کو دنیا کے سب سے بڑے جلوس جنازہ میں تبدیل کر دیا، وہ دن ایام اللہ میں سے تھے –

رہبر انقلاب اسلامی نے تہران کے مصلائے امام خمینی اور اطراف کی سڑکوں پر موجود دسیوں لاکھ نمازیوں کے اجتماع سےخطاب کے دوران فرمایا کہ جس دن سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے عراق میں امریکی فوجی چھاؤنی پر میزائلوں سے حملہ کرکے اسے تباہ کیا وہ دن بھی ایام اللہ میں سے تھا-

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے سوالیہ انداز میں فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے اکتالیس برسوں کے بعد اس غیر معمولی اور عظیم الشان انسانی سمندر کو کون سی طاقت میدان میں لے آئی اور جوش و جذبے اور عشق و وفاداری کا یہ اظہار کس قوت کے ذریعے انجام پا رہا تھا ؟ آپ نے فرمایا کہ اس طرح کا معجزہ رقم کرنا دستِ قدرتِ الہی کے سوا، اور کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے خطبہ نماز جمعہ میں فرمایا کہ جو شخص دست قدرت خدا کو نظر انداز کر کے مادی نقطۂ نظر سے ان واقعات کا تجزیہ کرے گا، وہ پیچھے رہ جائے گا کیونکہ اللہ کا ارادہ اس قوم کو کامیاب بنانا ہے –

رہبر انقلاب اسلامی نے ایران کے مختلف شہروں میں شہدائے استقامت کی تشییع جنازہ میں ایرانی عوام کی غیرمعمولی اور تاریخ ساز شرکت کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا کہ ایرانی معاشرہ صبّار و شکور ہے ہماری قوم جذبہ استقامت سے سرشار اور شکر گزار قوم ہے اور گذشتہ برسوں کے دوران ایرانی قوم ہمیشہ الطاف الہی کی شکر گزار رہی ہے –

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سردار قاسم سلیمانی کا قتل بزدلانہ اقدام تھا جو میدان جنگ میں آمنے سامنے سے نہیں بلکہ چھپ کر اور دہشت گردانہ طریقے سے انجام دیا گیا اور یہ قتل امریکا کی ذلت و رسوائی کا سبب بنا ۔ آپ نے فرمایا کہ اس سے پہلے علاقے میں اس طرح کی دہشت گردانہ کارروائی صیہونی حکومت انجام دیا کرتی تھی اور اس کی ذمہ داری قبول کرتی تھی لیکن جنرل سلیمانی کے قتل کا اعتراف امریکی صدر کرتا ہے، اس سے بڑی رسوائی اور کیا ہوگی –

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایرانی عوام کا انتقام انتقام کا نعرہ اور مطالبہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے میزائلوں کے لئے قوت محرکہ ثابت ہوا اور جس طرح سے سپاہ پاسداران نے امریکا کو بھرپور جواب دیا وہ بھی قابل غور ہے۔ آپ نے فرمایا کہ البتہ یہ جوابی حملہ اور کاری ضرب صرف ایک فوجی ضرب نہیں تھی اس سے بڑھ کر سپاہ پاسداران انقلاب نے امریکا کے منہ پر جو زور دار طمانچہ رسید کیا ہے اس سے امریکی ہیبت کا بت پاش پاش ہوگیا اور دنیا میں اس کی ساکھ اور دبدبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے –

آپ نے فرمایا سپاہ پاسداران کے جوابی حملے کے بعد امریکی حکام ایران کے خلاف زیادہ سخت پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں لیکن سپاہ پاسداران کے میزائلی حملے نے امریکا کی ساکھ کو جو نقصان پہنچایا اور جس طرح سے اس کی ہیبت کا بت پاش پاش کیا ہے امریکی حکام اس کی بھرپائی اور تلافی کبھی بھی نہیں کرسکیں گے –

آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے فرمایا کہ دشمن اور ان کے آلہ کار کوشش کررہے ہیں کہ ایرانی عوام نے پچھلے دنوں جو جاودانی تاریخ رقم کی ہے اور جن کی وجہ سے یہ ایام ، ایام اللہ ہوگئے ہیں انہیں لوگوں کے ذہنوں سے ختم کردیا جائے اور اس کے لئے انہوں نے مسافرطیارے کے حادثے کو بہانہ بنایا ہے –

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ طیارہ حادثہ بہت ہی تلخ حادثہ تھا اور حقیقی معنوں میں اس حادثے سے ہمارے دل غمزدہ ہیں، ایران اور دیگر ملکوں کے عزیز شہری اس حادثے میں بچھڑ گئے اور یہ بہت ہی تلخ حادثہ ہے ہم ان عزیزوں کے پسماندگان کو تعزیت پیش کرتے ہیں لیکن کچھ لوگوں نے کوشش کی کہ امریکی ٹی وی چینلوں اور برطانوی ریڈیو کے پروپیگنڈوں کے سہارے اس حادثے کو سردار سلیمانی اور جنرل ابو مہدی المہندس کی شہادت کے بعد رونما ہونے والے ایام اللہ کے واقعات کو لوگوں کے ذہنوں سے نکال دیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنھیں ملک کے مفادات کا ذرہ برابر بھی خیال نہیں ہے ۔

آپ نے فرمایاکہ مسافرطیارے کے حادثے سے جتنا زیادہ ہم سوگوار و غم زدہ ہوئے ہیں، دشمن اتنا ہی زیادہ خوشحال ہوا ہے۔ آپ نے فرمایاکہ اس حادثے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں اور ساتھ ہی اس بات کو بھی یقینی بنانا ہوگا کہ آئندہ اس طرح کا حادثہ رونما نہ ہو –

رہبرانقلاب اسلامی نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں تین یورپی ملکوں کے تازہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے فرمایا کہ ان تینوں یورپی ملکوں نے یہ اقدام صرف اس لئے کیا ہے کہ تاکہ ایران میں رورنما ہونے والے حالیہ تاریخ ساز واقعات کی خبروں کو پس پشت ڈال دیں –

آپ نے فرمایا کہ برطانیہ کی خبیث حکومت ، جرمنی کی حکومت اور فرانس کی حکومت نے ایران کو دھمکی دی ہے کہ ایٹمی معاملے کو دوبارہ سلامتی کونسل میں لے جائیں گی لیکن ہم یورپی حکومتوں کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ جب تمہارا سرغنہ امریکا ایرانی عوام کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کرسکا تو تمہاری کیا اوقات ہے –

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دشمن کے مذاکرات فریب اور دھوکہ ہیں اور مذاکرات کی میز پر بیٹھنے والے جنٹل مین ہی بغداد ہوائی اڈے پر دہشت گردانہ حملہ کرنے والے دہشت گرد ہیں اور جب وہ مذاکرات کی میز پر بیٹھتے ہیں تو بھیس بدل لیتے ہیں۔